فصل دوم
نماز کے چھوڑنے پر جو وعید اور عتاب حدیث میں
آیا ہے اس کا بیان
حدیث کی کتابوں میں نماز نہ
پڑھنے پر بہت سخت سخت عذاب ذکر کئے گئے ہیں نمونے کے طور پر چند حدیثیں ذکر کی
جاتی ہیں سجی خبر دینے والے کا ایک ارشاد بھی سمجھ دار کے لئے کافی تھا مگر حضور
اقدس ﷺکی شفقت کے قربان کہ آپ نے کئی کئی طرح سے اور بار بار اس چیز کی طرف متوجہ
فرمایا کہ ان کے نام لیوا ان کی امت کہیں اس میں کوتاہی نہ کرنے لگے پھر افسوس ہے
ہمارے حال پر کہ ہم حضور کے اس اہتمام کے باوجود نماز کا اہتمام نہیں کرتے اور بے
غیری اور بے حیائی سے اپنے کو امتی اور متبع رسول اور اسلام کا دھنی بھی سمجھتے
ہیں ۔
۱۔ عَنْ جَابِرِؓ بْنِ
عَبْدِاﷲِ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بَیْنَ
الرَّجُلاِ وَبَیْنَ الْکُفْرِ تَرْکُ الصَّلٰوۃ۔(رواہ احمد و مسلم) وَقَالَ
بَیْنَ الرَّجُلِ وَبَیْنَ الشِّرْکِ وَالْکُفْرِ تَرْکُ الصَّلٰوۃِ۔ (ابوداودوالنسای ولفظہ لیس بین العبد وبین الکفر
الاترکُ الصَّلٰوۃوالترمذی ولفظہ قال بین الکفروالایمان ترک الصلوۃ وابن ماجۃ
ولفظہ قال بین العبد وبین الکفر ترالصلوۃکذافی التراغیب للمنذری وقال السیوطی فی
الدرالحدیث جابراخرجہ ابن ابی شیبۃواحمدومسلم وابوداودوالترمذی النسای وابن ماجۃ
ثم قال واخراج ابن ابی شیبۃواحمدوابوداودوالترمذی وصححہ والنسای وابن ماجۃ و ان حبان
والحاکم وصححہ عن بُرَیدَۃَ مَرْفُوْعًا اَلْعَھْدُالَّذِیْ بَیْنَنَا
وَبَیْنَھُمُ الصَّلٰوۃ فَمَنْ تَرَکَھَاَ فَقَدْ کَفَر
حضور اقدس ﷺ کا ارشاد ہے کہ نماز
چھوڑنا آدمی کو کفر سے ملادیتا ہے ایک جگہ ارشاد ہے کہ بندہ کو اور کفر کو ملانے
والی چیز صرف نماز چھوڑنا ہے ایک جگہ ارشاد ہے کہ ایمان اور کفر کے درمیان نماز
چھوڑنے کا فرق ہے۔
ف : اس قسم کا مضمون اور بھی کئی
حدیثوں میں آیا ہے ایک حدیث میں آیا ہے کہ ابر کے دن نماز جلدی پڑھا کرو کیونکہ
نماز چھوڑنے سے آدمی کافر ہو جاتا ہے یعنی کہیں ایسا نہ ہو کہ ابر کی وجہ سے وقت
کا پتہ نہ چلے اور نماز قضا ہو جائے اس کو بھی نماز کا چھوڑنا ارشاد فرمایا کتنی
سخت بات ہے کہ نبی اکرم ﷺ نماز کے چھوڑنے والے پر کفر کا حکم لگانے میں گو علماء
نے اس حدیث کوانکار کے ساتھ مقید فرمایا ہے مگر حضور ﷺکے ارشاد کی فکر اتنی سخت
چیز ہے کہ جس کے دل میں ذرا بھی حضور اقدس ﷺ کی وقعت اور حضور ﷺکے ارشاد کی اہمیت
ہو گی اس کے لئے یہ ارشادات نہایت سخت ہیں اس کے علاوہ بڑے بڑے صحابہ جیسا کہ حضرت
عمرؓ حضرت عبداﷲ بن مسعودؓ حضرت عبداﷲ بن عباس ؓوغیرہ حضرات کا یہی مذہب
ہے کہ بلا عذر جان کر نماز چھوڑنے والا کافر ہے ائمہ میں سے حضرت امام احمد بن
حنبل اسحق بن راہویہ ابن مبارک کا بھی یہی مذہب نقل کیا جاتا ہے اللہم احفظنا منہ۔
No comments:
Post a Comment