Hadith in Fazail e Namaz:Dont miss any prayer Loss and destruction is akin to loosing everything


۴۔ عَنْ نَوفَلِ بْنِ مُعٰوِیَۃَؓ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ فَاتَتُہُ صَلٰوۃٌفَکَاَنَّمَا وُتِرَاَھْلُہ‘ وَمَالُہ‘۔(رواہ ابن حبان فی صحیحہ کذافی الترغیب
حضور اقدس ﷺ کا ارشاد ہے کہ جس شخص کی ایک نماز بھی فوت ہو گئی وہ ایسا ہے کہ گویا اس کے گھر کے لوگ اور مال و دولت سب چھین لیا گیا ہو۔
زادالسیوطی فی الدروالنسائی ایضاقلت ورواہ احمد فی مندہ) ۔
ف: نماز کا ضائع کرنا اکثر یا بال بچوں کی و جہ سے ہوتا ہے کہ ان کی خیر خبر میں مشغول رہے یا مال و دولت کمانے کے لالچ میں ضائع کی جاتی ہے حضور اقدس ﷺ کا ارشاد ہے کہ نماز کا ضائع کرنا انجام کے اعتبار سے ایسا ہی ہے گویا بال بچے اور مال و دولت سب ہی چھیں لیا گیا اور اکیلا کھڑا رہ گیا یعنی جتنا خسارہ اور نقصان اس حالت میں ہے اتنا ہی نماز کے چھوڑنے میں ہے یا جس قدر رنج و صدمہ اس حالت میں ہو اتنا ہی نماز کے چھوٹنے میں ہونا چاہئے اگر کسی شخص سے کوئی معتبر آدمی یہ کہہ دے اور اسے یقین آ جائے کہ فلاں راستہ لٹتا ہے اور جو رات کو اس راستہ سے جاتا ہے تو ڈاکو اس کو قتل کر دیتے ہیں اور مال چھیں لیتے ہیں تو کون بہادر ہے کہ اس راستہ سے رات کو چلے رات کو تو درکنار دن کو بھی مشکل سے اس راستہ کو چلے گا مگر اﷲ کے سچے رسول کا یہ پاک ارشاد ایک دو نہیں کئی کئی حدیثوں میں وارد ہوا ہے اور ہم مسلمان حضورﷺ کے سچے ہونیکا دعوٰی بھی جھوٹی زبانوں سے کرتے ہیں مگر اس پاک ارشاد کا ہم پر اثر کیا ہے ہر شخص کو معلوم ہے۔
۵۔ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ جَمَعَ بَیْنَ الصَّلٰوتَیْنِ مِنْ غَیْرِعُذْرٍ فَقَدْاَتٰی بَابًا مِنْ اَبُوَابِ الْکَبَآئِرِ۔
نبی اکر م ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص دو نمازوں کو بلا کسی عذر کے ایک وقت میں پڑھے وہ کبیرہ گناہوں کے دروازوں میں سے ایک دروازہ پر پہنچ گیا۔
(رواہ الحا کم و قال حنش ھوابن قیس ثقۃ وقال الحافظ بل واہ بمرۃ لا نعلم احمدوثقہ غیر حصین بن نمیرکذافی الترغیب زادالسیوطی فی الدرالترمذی ایضا و ذکرفی الالی لہ شواھد اکذافی التعقبات وقال الحدیث اخرجہ الترمذی وقالحنش ضعیف ضعفہ احمد وغیرہ والعملعلی ھذاعند اھل العلم فاشار بذلک الی ان الحدیث اعتضد بقول اھل العلم وقدصرح غیر واحد بان من ولیل صحۃ الحدیث قول اھل العلم بہ لم یکن اسناد یعتمد علی مثلہ۱ہ)
ف: حضرت علی کرم اﷲ وجہہ فرماتے ہیں کہ حضور ﷺنے ارشاد فرمایا کہ تین چیز میں تاخیر نہ کر ایک نماز جب اس کا وقت ہو جائے دوسری جنازہ جب تیار ہو جائے تیسری بے نکاحی عورت جب اس کے جوڑ کا خاوند مل جائے ( یعنی فوراً نکاح کر دینا ) بہت سے لوگ جو اپنے کو دیندار بھی سمجھتے ہیں اور گویا نماز کے پابند بھی سمجھے جاتے ہیں وہ کئی کئی نمازیں معمولی بہانہ سے سفر کا ہو دوکان کا ہو ملازمت کا ہو گھر آ کر اکھٹی ہی پڑھ لیتے ہین یہ گناہ کبیرہ ہے کہ بلا کسی عذر بیماری وغیرہ کے نماز کو اپنے وقت پر نہ پڑھا جاوے گو بالکل نماز نہ پڑھنے کے برابر گناہ نہ ہو لیکن بے وقت پڑھنے کا بھی سخت گناہ ہے اس سے خلاصی نہ ہوئی۔

No comments:

Post a Comment